ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / داعش ملزمان کی ر ہائی کے لیے کورٹ میں عرضی داخل؛مسلم سماج میں عدم تحفظ کے احساس کاخاتمہ ضروری:مولانامحمودمدنی

داعش ملزمان کی ر ہائی کے لیے کورٹ میں عرضی داخل؛مسلم سماج میں عدم تحفظ کے احساس کاخاتمہ ضروری:مولانامحمودمدنی

Fri, 23 Dec 2016 22:06:51  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،23/ دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) داعش ملزمان عطا ء ا للہ رحمن اور مظفرحسین کی این آئی اے کورٹ سے ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے حیدر آ با د ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ واضح ہو کہ داعش سے تعلق رکھنے کے الزام میں حیدرآباد و اطراف سے گرفتا ر ہوئے آٹھ نوجوانوں کے خلاف حیدر آباد کے نامپلی این آئی اے کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے جن پر کل ہی این آئی اے نے چارج شیٹ داخل کی ہے اوروطن دشمنی سمیت سنگین قسم کے الزامات عائد کیے ہیں۔ان میں سے عطاء اللہ اور مظفرحسین کی ضمانت عرضی جمعیۃ علماء ہند(حسب ہدایت مولانا محمود مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ وکلاء نے داخل کی تھی لیکن کئی سماعتوں کے بعدامید کے خلاف کورٹ نے اسے مسترد کردیا۔سینئر وکیل ایم اے مجیب نے ہائی کورٹ میں داخل اپنی عرضی میں این آئی اے چارج شیٹ میں داخل کردہ سنگین الزامات کو غلط قراردیتے ہوئے ایجنسی کی  غیرجانب داری پر بھی سوال اٹھا یا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کے موکل بے قصور ہیں اور ان کو جن حالات میں گرفتار کیا گیا وہ بھی مشکوک ہیں، خاص طور سے عطاءالرحمن کو این آئی اے پہلے پوچھ تاچھ کے لیے بلاتی رہی اور پھر پوچھ تاچھ کرنے کے دوران ہی گرفتار کرلیا، اب ان تمام ملزمین پر مشترکہ طور سے یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ ان کے پاس سے تباہ کن مادے اور ہتھیار موصول ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سبھی لوگوں پر ایک طرح کا الزام لگایا جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک تیار کردہ اسکرپٹ ہے۔ ایم اے مجیب کہا کہ وہ جلد ہی چارج شیٹ کا جواب داخل کریں گے، فی الوقت ہائی کورٹ سے ضمانت کے لیے رجو ع کیا گیا ہے۔جمعیۃ علماء آندھرا پردیش و تلنگانہ کے صدر حافظ پیر شبیر احمد اور ناظم اعلی حافظ پیر خلیق صابرجو ان مقدمات کی نگرانی کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ بے قصور مسلم نوجوانوں پر چارج شیٹ میں جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بادی النظر میں بے بنیاد ہیں، ہمارے وکلاء اس کے جواب کے لیے پوری تیار ی کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹر ی مولانا محمود مدنی اس سلسلے میں سنجیدہ ہیں، ان کا یہ ماننا ہے کہ دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کی وجہ سے مسلم اقلیت میں عد م تحفظ کا احساس پیدا ہورہاہے، جس کے خاتمے کے لیے جمعیۃ علماء ہند ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔
 


Share: